بھارت کے کسان اپنے مطالبات کو لے کر سڑکوں پر ہیں کسانوں کےمارچ کو روکنے کے لیے مودی سرکار اور ہریانہ پولیس کا سکھ کسانوں پر تشدد کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ دہلی چلو مارچ کے مظاہرین پولیس کے بے ہیمانہ تشدد کےباوجود اپنے حق پر ڈٹے ہوئے ہیں۔مرکزی وزراء اور کسان لیڈران کے درمیان بات چیت کا سلسلہ چندی گڑھ میں ختم ہوگیاتاہم کسانوں کے مطالبات سے مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔سم یوکتا کسان مورچہ نے21فروری کو بی جے پی کےممبران پارلیمنٹ کے خلاف احتجاج کااعلان کردیا ہےاورہندوستان بھر کے کسانوں کو بی جے پی اور این ڈی اے کے ممبران پارلیمنٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کی کال دی ہے پنجاب میں سم یوکتا کسان نے 3 دن تک بی جے پی وزراء اور ضلعی صدور کے گھروں کے سامنے دن رات بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیاہے بھارتی میڈیا کےمطابق مظاہرین کے خلاف تشدد کے دوران تین کسان بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ہریانہ پولیس نے کسانوں کو دہلی کی طرف مارچ سے روکنے کے لیے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے اور ربڑ کی گولیاں چلائیں، بھارتی میڈیا کےمطابق کسانوں کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک مارچ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے
بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ ساتویں روز بھی جاری
Date: