اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کی جانب سے ملک کے خفیہ اداروں پر الزامات پر انکوائری کمیشن قائم کرتے ہوئے وفاقی کابینہ نے کمیشن کے سربراہ کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی ایک رکنی ججز انکوائری کمیشن کے سربراہ ہونگے۔ وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ معزز ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے کمیشن کے ٹرمز آف ریفریسز (ٹی او آرز) بھی مقرر کردئے ہیں، جن کے مطابق کمیشن معززجج صاحبان کے خط میں عائد کردہ الزامات کی مکمل چھان بین کرے گا اور الزمات کے درست ہونے یا نہ ہونے کا بھی تعین کرے گا۔ٹی او آرز کے مطابق کمیشن حقائق کی بنیاد پر کسی ایجنسی، محکمے یا ادارے کے خلاف کارروائی تجویز کرے گا، کمیشن کو یہ بھی اختیار ہوگا کہ وہ کسی اور معاملے کی بھی جانچ کرسکے گا۔انکوائری کمیشن تعین کرے گا کہ آیا کوئی اہلکار براہ راست مداخلت میں ملوث تھا یا نہیں۔کابینہ اراکین نے چھ ججز کے خط میں ایگزیکٹو کی مداخلت کے الزام کی نفی کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔قبل ازیں، وزیراعظم اور چیف جسٹس کے درمیان انکوائری کمیشن پر اتفاق ہوا تھا۔
ججز کے الزامات سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی انکوائری کمیشن کے سربراہ مقرر
Date: