آزاد کشمیر کی حکومت کی جانب سے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبے پر بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیاگیا تھاتاہم اس کےچند گھنٹے بعد دارالحکومت مظفرآباد میں حالات کشیدہ ہو گئے۔
رینجرز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں آٹھ افراد زخمی ہوگئے جن میں سے تین دوران علاج دم توڑ گئے۔
مظفرآباد کی مرکزی عیدگاہ کے ساتھ متصل ایگروٹیک گراؤنڈ میں ریلی کے شرکا سےخطاب میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما شوکت نواز میر کا کہنا تھا کہ آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں جو کمی ہوئی ہے یہ آپ کی کامیابی ہے۔ ’ہم لاشوں پر سیاست نہیں کریں گے لیکن حکومت کے غلط اقدامات کی وجہ سے ہمارےنوجوانوں کی جانیں گئیں۔شوکت نواز میر نے کہا کہ ہم کسی کی ذاتی تسکین یا سیاست کے لیے ایکشن کمیٹی کو استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ ’ہم ایک اجتماعی کاز کے لیے نکلے تھے۔رات گئے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کور کمیٹی کا اجلاس مظفر آباد میں ہوا جس کے بعد آج یوم سوگ منانے کا اعلان کیا گیا۔
کمیٹی نے کہا کہ بجلی کا ٹیرف ٹیکس فری ہوگا اور اشرافیہ کے مراعات ختم کرنے کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے گا۔اس سے پہلےوزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بھی کشمیر کے لیے 23 ارب روپے کی منظوری کا اعلان کیا گیا تھا۔وزیراعظم کی جانب سے فنڈز کی منظوری کے بعد کشمیرحکومت نے بجلی اور آٹا سستا کرنے کے علیحدہ علیحدہ نوٹفکیشن جاری کیے
کشمیر میں رینجرز اور مظاہرین کے درمیان تصادم،3شہید،ریاست بھر میں یوم سوگ
Date: