وزیر اعظم شہباز شریف کی منظوری سےوسط مدتی بجٹ اسٹریٹجی پیپر کے تحت معاشی اہداف مقررکر دئے گئے ہیں۔معاشی پلان کے تحت معاشی شرح نمو میں اضافہ،مہنگائی اور مالیاتی خسارہ کم کیا جائے گا۔ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں اور نان ٹیکس آمدنی میں اضافہ کیا جائے گا۔تین سال میں معاشی شرح نمو 5.5 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقررکی گیا ہے مالی سال 2027 تک اوسط مہنگائی کا ہدف 7 فیصد مقررکیاگیا ہےجبکہ مالی سال 2027 تک ملکی برآمدات 37 ارب 95 کروڑ ڈالرز تک بڑھانے کا ہدف مقررکئے گئے ہیں۔ مالی سال 2027 تک درآمدات کے لیے67 ارب 8 کروڑ ڈالرز کا ہدف مقررہے جبکہ تین سال میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 18 ہزار 47 ارب روپے تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔تین سال میں نان ٹیکس ریونیو کو 4 ہزار 93 ارب روپے تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اورمالی سال 2027 تک کل وفاقی اخراجات کا تخمینہ 21 ہزار 218 ارب روپےلگادیا گیاہے۔تین سال میں صوبائی سرپلس بجٹ کا تخمینہ 1800ارب روپے کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ مالی سال 2027 تک مجموعی مالیاتی خسار4.9 فیصد تک مقرر کرنے کا ہدف ہے مالی سال 2027 تک پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1438ارب روپے مقررہے۔مالی سال 2027 تک سود کی ادائیگیوں کا ہدف10 ہزار 238 ارب روپے مقررہے۔مالی سال 2027 تک دفاعی اخراجات کا تخمینہ 2578 ارب روپے لگا دیا گیامالی سال 2027 تک گرانٹس 2197 ارب اور سبسڈیز کا ہدف 1569 ارب روپے مقرر کرنے کاہدف مقرر ہے۔مالی سال 2027 تک پینشن کے اخراجات کا تخمینہ 1341 ارب روپے لگایا گیا ہے
وفاقی حکومت کا 3 سالہ معاشی پلان کیا ہے؟
Date: