بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف جاری طلبہ کے احتجاج میں ابھی تک105 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔تشدد ملک بھر میں پھیل گیا ہے۔ متعدد د ہلاکتوں کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا اور فوج طلب کرلی گئی ہے۔وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے پریس سیکریٹری نعیم الاسلام خان کے مطابق فوج سول اداروں کی مدد کیلئے تعینات کی گئی ہے ادھر طلبہ نے ایک جیل پر دھاوا بول کر سیکڑوں قیدیوں کو رہا کروا لیا اور جیل کو نذرِ آتش کر دیا۔ ملک میں تمام اسکول اور یونیورسٹیاں بند ہیں۔
ٹرین سروس، نیوز چینلز، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فیصد حصہ کوٹے میں چلا جاتا ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971ء کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں، 10 فیصد خواتین اور 10 فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہے۔
طلبہ کا مطالبہ ہے کہ سرکاری نوکریاں میرٹ پر دی جائیں اور صرف 6 فیصد کوٹہ جو اقلیتوں اور معذور افراد کے لیے مختص ہے اسے برقرار رکھا جائے۔
بنگلادیش میں افراتفری، 105افراد کی ہلاکت کے بعد کرفیو نافذ، فوج سڑکوں پر
Date: