غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے منگل کو مارشل لاء کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملک کو "کمیونسٹ قوتوں” سے بچانے کے لیے ضروری ہے۔جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی "یونہاپ” کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنے ملک کی قوم سے براہ راست ٹیلیویژن خطاب میں کہا: "آزاد خیال جنوبی کوریا کو شمالی کوریا کی کمیونسٹ قوتوں کے خطرات سے بچانے اور حکومت مخالف سیاسی قوتوں کے خاتمے کے لیےمیں ایمرجنسی مارشل لاء کا اعلان کر رہا ہوں۔جنوبی کوریا کے صدر نے رات گئے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور مذکورہ اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی کوششوں کی وجہ سے ان کا اختیار محدود ہو گیا ہے۔بظاہر یہی وجہ ہے کہ جنوبی کوریا کے صدر نے مارشل لاء کا اعلان کیا ہے۔حال ہی میں جزیرہ نما کوریا پر کشیدگی میں شدت آئی ہے اور شمالی کوریا اور جنوبی کوریا اکثر ایک دوسرے کو دھمکیاں دیتے رہتے ہیں۔شمالی کوریا نے اپنے جنوبی پڑوسی کو "دشمن ملک” کے طور پر یاد کیا ہے اور کہا ہے کہ سیول کے بڑھتے ہوئے اقدامات اور پیانگ یانگ کے صدر کی طرف سے دھمکی کے بعد سیول اب "اتحاد” کا ساتھی نہیں ہے۔ اس طرح شمالی کوریا نے کئی دہائیوں پر محیط اس پالیسی کا خاتمہ کیا اور اس سلسلے میں اس نے اپنے اتحادیوں بالخصوص امریکہ اور جاپان کے ساتھ سیول کی کشیدگی کی طرف اشارہ کیا۔
جنوبی کوریا کے صدر نے ملک میں مارشل لاء لگا دیا
Date: