جنگ جیت لی لیکن امن چاہتے ہیں: وزیر اعظم کا یوم تشکر کی مرکزی تقریب سے خطاب

Date:

 پاکستان مونومنٹ اسلام آبا پر یوم تشکرکی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔وزیر اعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سمیت تینوں سروسز چیفس بھی تقریب میں شریک ہوئے۔تقریب میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سمیت دیگر وزراء بھی شریک تھے۔تقریب میں معرکۂ حق کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا ءکو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دشمن نے ہماری مخلصانہ پیشکش کو حقارت سے ٹھکرایا، ہم نے پیشکش کی تھی کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ 9 اور 10مئی کی رات کو افواج پاکستان کے سپہ سالاروں سے ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں طے پایا کہ دشمن نے آخری حد بھی پار کرلی، دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز اور غرور کے نشے میں بدمست ہوکر حملہ کردیا۔دشمن نے ہمارے شہریوں کو حملہ کرکے شہید کردیا جس میں 6سالہ بچہ بھی شامل تھا، دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔وزیر اعظم کا کہنا تھا اس دشمن کے 6 جہاز گرائے جو جنوبی ایشیاء میں خود کو تھانے دار سمجھتا تھا، دشمن کے رافیل بھی مارے اور ان کے ڈرونز بھی گرائے۔ دشمن دھمکیاں دیتا رہا اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ جواب دیں گے، 9 اور 10 مئی کی رات آرمی چیف نے بتایا کہ دشمن نے میزائل داغے ہیں، انہوں نے کہا مجھے اجازت دیں کہ ہم دشمن کو جواب دیں، دشمن کو ایسا تھپٹر ماریں گے یاد کرے گا۔پاکستان کے جواب سے دشمن کو پھر سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ آج دنیا بھر میں یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان نے کامیابی کیسے حاصل کی، پاکستان کے 24کروڑ عوام کی دعائیں تھی جو اللہ تعالیٰ نے قبول کیں، آج ہم یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر سجدے میں ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس سفر کا آغاز کریں کہ جس کے لیے پاکستان وجود میں آیا تھا، لاکھوں شہیدوں کی روحیں پکار رہی ہیں کہ آؤ پاکستانیوں قائداعظم کا پاکستان بناؤ۔ آج جو وحدت ہے اس کو اپنا سرمایہ بنادیں تو پاکستان اپنا مقام حاصل کرلے گا، اب ہمیں معاشی میدان میں 10 مئی کو معرض وجود میں لانا ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشیدہ صورتحال میں یکجہتی کے اظہار پر دوست ممالک کے شکرگزار ہیں، کشیدگی میں کمی کے لیے صدر ٹرمپ کے اہم کردار کا معترف ہوں، امن کے لیے امریکی صدر ٹرمپ نے قائدانہ کردار ادا کیا۔ ہم نے 3 جنگیں لڑیں جس سے کچھ حاصل نہیں ہوا، ہمیں پرامن ہمسائے کی طرح بیٹھ کر مذاکرات کرنا ہوں گے، اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔ پاکستان دہشت گردی کا بہت بڑا شکار ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 90 ہزار جانیں گنوائی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں 150ارب ڈالر زکانقصان اٹھانا پڑا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

پی پی 52 سمبڑیال میں ضمنی الیکشن میں ن لیگ نے میدان مار لیا

الیکشن کمیشن کو پی پی 52 کے تمام 185...

شندور پولو فیسٹیول 2025 کا آغاز 28 جون سے دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ پر ہوگا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع اپر چترال میں واقع دنیا...

جنرل انیل چوہان سے استعفے کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا۔

بھارتی فوج کے سابق افسر اور معروف دفاعی تجزیہ...

روس کے حملے میں یوکرین کے 12 فوجی ہلاک، 60 زخمی۔

ماسکو کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جاری...