وفاق کی جانب سے آئندہ مالی سال آمدن 19 ہزار 3 سو ارب تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے،ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے مقرر کئے جانے کا امکان ہے،ایف بی آر کی ٹیکس آمدن سے 57 فیصد تک صوبوں کو منتقل ہونگے،صوبوں کو تقریبا 8 ہزار 3 سو ارب کے لگ بھگ این ایف سی کی مد میں ادا ہونگے،آئندہ مالی سال کے دوران ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کے لگ بھگ بجٹ خسارہ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے آئندہ بجٹ میں قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلئے 8 ہزار 5 سو ارب تک کا تخمینہ ہےبجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال سالانہ ترقیاتی پروگرام پر وفاق 1 ہزار ارب روپے خرچ کرے گا، مالی سال 2025-26 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.5- فیصد ہو گا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.1 ارب ڈالر مقرر، کیا گیا ہے برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر مقرر درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر ،خدمات کے شعبہ میں برآمدات کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر خدمات کے شعبہ کی درآمدات کا ہدف 14 ارب ڈالر مختص کیا گیا، بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے ترسیلات زر کا ہدف 39 اعشاریہ 4 ارب ڈالر مقرر ہے،آئندہ مالی سال اشیا اور خدمات کی برآمدات کا ہدف 44 اعشاریہ نو ارب ڈالر،اشیا اور خدمات کی درآمدات کا ہدف 79 اعشاریہ 2 ارب ڈالر رکھے گئے ہیں مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں وزیر خزانہ کی تقریر کے اہم خدوخال کچھ اس طرح ہیں ،بجٹ میں 1000 انڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹ قائم کرنے کیلئے 25 کروڑ بجٹ مختص کیا گیا ہے،لیپ ٹاپ اسکیم، پاکستان بنگلہ دیش فرینڈ شپ اسکالرشپ پروگرام متعارف کرایا جائے گا15352 گاؤں میں بجلی ٹرانسمیشن اور ڈسٹربیوشن سسٹم کو بہتر کیا جائے گا،آئندہ مالی سال 2800 میگاواٹ بجلی کی کپیسٹی کو مزید بڑھایا جائے گا،2800 میگاواٹ میں سے 2633 میگاوٹ سولر نیٹ میٹرنگ کا ہدف رکھا گیا،آئندہ مالی سال ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے منصوبے پر کام کیا جائے گا
ارشد ندیم/شہباز شریف ہائی پرفارمنس سپورٹس اکیڈمی بنانے کا اعلان کیا جائے گاآزاد جموں کشمیر، گلگت بلتستان، انضمام شدہ اضلاع کیلئے انفراسٹکچر کا اعلان ہو گا
مالی سال 2025-26 کیلئے 17 ہزار 6 سو ارب کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
Date: