ایران پر حملے کی دھمکیاں بند،غزہ جنگ ختم کرو، ٹرمپ کی نیتن یاہوکو وارننگ

Date:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری جنگ کو ختم کریں اور ایران پر حملے کی دھمکیوں سے باز رہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے یہ خبر ایک ایسے ذریعے کے حوالے سے دی ہے جو اس گفتگو سے باخبر ہے۔ یہ کال پیر کے روز ہوئی، جسے ٹرمپ نے بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے "بہت اچھی، بہت ہموار” قرار دیا۔سی این این کے مطابق اس کال کے دوران ٹرمپ نے نیتن یاہو پر واضح کیا کہ وہ ایران کے خلاف جنگی بیانات اور ایسی اطلاعات پر قدغن لگائیں جن میں اسرائیل کی ممکنہ فوجی کارروائی کی منصوبہ بندی کا ذکر ہو۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ ایک جانب ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کی کوشش کر رہا ہے اور دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں مصروف ہے۔اسی دوران نیتن یاہو نے منگل کی شب اپنے اعلیٰ سطحی وزراء کا ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس میں ان کے دفتر کے مطابق جنگ بندی سے متعلق ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔دوسری جانب، ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان غزہ کی جنگ پر اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں، کیونکہ جنگ کو 20 ماہ گزر چکے ہیں۔ نیتن یاہو کا مؤقف ہے کہ اسرائیل کی جنگی حکمت عملی کا مقصد حماس کو مکمل طور پر غیر مسلح اور ختم کرنا ہے، جبکہ ٹرمپ واضح طور پر فوری جنگ بندی کے حامی ہیں۔ حالیہ مہینوں میں امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مختلف امور پر خلیج گہری ہوئی ہے، جن میں ٹرمپ انتظامیہ کی مشرق وسطیٰ میں نئی حکمت عملی بھی شامل ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ دوروں میں اسرائیل کو نظر انداز کیا، یمن میں ایران نواز حوثیوں کے ساتھ جنگ بندی کی، اور شام پر سے چند پابندیاں اٹھا لی ہیں، جن پر اسرائیل نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ ایران کے ساتھ ایسا معاہدہ کیا جائے جس سے "تباہی اور جانی نقصان” سے بچا جا سکے۔ ایران اور امریکہ کے درمیان چھٹے دور کی بات چیت جلد متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق ٹرمپ نے نیتن یاہو سے کہا کہ وہ ایران پر حملے کے بیانات اور رپورٹس بند کریں، جبکہ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران ان مذاکرات میں سنجیدہ نہیں اور محض وقت حاصل کر رہا ہے۔ گزشتہ ماہ سی این این نے رپورٹ کیا تھا کہ اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی ممکنہ تیاری کر رہا ہے۔ادھر، ٹرمپ انتظامیہ ابراہیمی معاہدوں کو وسعت دینے میں بھی مصروف ہے۔ ان معاہدوں کے تحت اسرائیل، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے گئے تھے۔ تاہم سعودی عرب نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے بغیر اور دو ریاستی حل کے بغیر اسرائیل سے تعلقات معمول پر نہیں لائے جائیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

احمد آباد حادثے میں طیارے کا بلیک باکس مل گیا۔

بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں گر...

پیپلز پارٹی نے بجٹ میں سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کو مسترد کر دیا

پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ میں سولر پینلز...

پنجاب حکومت نے بجٹ پیش کرنے کی تاریخ تبدیل کردی

پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے صوبائی بجٹ...

چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پاگیا ، ٹرمپ کا اعلان

 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ...