ماضی کے نامور اداکار شاہد حمید نے حال ہی میں ایک ٹی وی پروگرام ’زبردست ود وصی شاہ‘ میں شرکت کے دوران اپنی زندگی کے چند نہایت حساس اور نجی پہلوؤں کا انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ والدہ کے انتقال کا صدمہ ان کے لیے اس قدر شدید تھا کہ محض 14 سال کی عمر میں انہوں نے خودکشی کی کوشش کی۔
شاہد حمید کا کہنا تھا کہ جب وہ نو برس کے تھے، تو اسکول سے گھر آتے ہی انہیں والدہ کی موت کی خبر ملی۔ یہ لمحہ ان کی زندگی کا ایسا گہرا صدمہ بن گیا جو آج تک ان کے ذہن پر نقش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس دکھ کو سہہ نہیں سکے اور ہر شخص میں اپنی ماں جیسی شفقت تلاش کرنے لگے۔
اداکار نے بتایا کہ کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ان کے والد کو ان کی اداکاری کے بارے میں علم نہ تھا، لیکن جب معلوم ہوا تو انہوں نے سخت ناراضی ظاہر کی اور انہیں جسمانی سزا بھی دی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم ’گھرانہ‘ میں والدہ کی وفات کا ایک منظر ان کی حقیقی زندگی کے ایک سچے واقعے سے مشابہت رکھتا ہے۔
اپنے میڈیا اسکینڈلز پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی انہیں چھپانے کی کوشش نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے بارے میں میڈیا میں آنے والی صرف 40 فیصد خبریں درست تھیں، جبکہ اکثر واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ مثال کے طور پر ایک مرتبہ وہ ورزش کے بعد پانی پی رہے تھے تو کسی نے ان کی تصویر کھینچ کر یہ خبر پھیلا دی کہ وہ شراب نوشی چھوڑ چکے ہیں، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔ اس طرح کی جھوٹی خبروں نے ان کی ساکھ کو متاثر کیا، جس پر انہیں افسوس ہے۔