امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان ایک نیا تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یہ بیان واشنگٹن اور بیجنگ کے مذاکرات کاروں کے درمیان ایک فریم ورک پر اتفاق کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر لکھا: "ہمارا چین کے ساتھ معاہدہ مکمل ہو چکا ہے، اب صرف صدر شی جن پنگ اور میری جانب سے اس کی حتمی منظوری باقی ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ معاہدے کے تحت چین امریکہ کو مکمل مقناطیس اور ضروری نایاب دھاتیں فراہم کرے گا، جبکہ امریکہ معاہدے کے مطابق چین کو وہ تمام اشیاء فراہم کرے گا جن پر اتفاق ہوا ہے، جن میں چینی طلبا کو امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت شامل ہے۔ ان کے مطابق، اس معاہدے کے تحت امریکہ کو 55 فیصد اور چین کو 10 فیصد ٹیرف حاصل ہوں گے۔وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اس 55 فیصد ٹیرف میں وہ 10 فیصدباہمی ٹیرف بھی شامل ہیں جو ٹرمپ نے مختلف امریکی تجارتی شراکت داروں پر عائد کیے تھے۔ اس کے علاوہ، چین، میکسیکو اور کینیڈا سے آنے والی درآمدات پر 20 فیصد اضافی ٹیرف بھی لگائے گئے ہیں، جن کی وجہ ان ممالک پر امریکہ میں نشہ آور کیمیکل، بالخصوص فینٹینیل، کی ترسیل میں مبینہ کردار کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ، وہ 25 فیصد ٹیرف بھی برقرار ہیں جو ٹرمپ نے اپنی پہلی صدارتی مدت کے دوران چین سے درآمدات پر عائد کیے تھے۔ٹرمپ نے بعد ازاں ایک اور پوسٹ میں کہا: "صدر شی اور میں چین میں امریکی تجارت کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے، یہ دونوں ممالک کے لیے ایک بڑی کامیابی ہو گی۔”
چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پاگیا ، ٹرمپ کا اعلان
Date: