وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت گوادر پورٹ آپریشنلائزیشن پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں گوادر سے عمان تک زیر سمندر سرنگ کی فزیبلٹی پر چار ملکی کنسورشیم تجویز سامنے آئی،گوادر پورٹ پر عالمی شپنگ عملے کے لیے رہائش و تفریحی سہولیات کی فراہمی پر زوردیا گیا وفاق کی جانب سے گوادر پورٹ پر ٹرانس شپمنٹ آپریشنز جلد شروع کرنے کی ہدایت کی گئی،اجلاس میں گوادر اور خلیج فارس کے درمیان تجارتی راہداری جلد فعال بنانے پر زور دیا گیا،وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ گوادر کی مارکیٹنگ کے لیے سفارتی مشن بھرپور کردار ادا کریں،وفاقی وزیر نےمتلعقہ حکام کو گوادر کو خلیجی اور وسطی ایشیائی منڈیوں سے جوڑنے کے لیے مؤثر روڈ شوز کی ہدایت کی ماہی گیروں کے حقوق کے تحفظ اور ویلیو چین میں شمولیت کو یقینی بنایا جائے،اجلاس میں چینی کمپنیوں کے ساتھ گوادر میں فش پروسیسنگ سہولیات کے قیام پر بات چیت کی گئی،اجلاس میں کہا گیا کہ گوادر کو بلوچستان کا مائننگ حب بنانے کے لیے ریلوے کا منرل کوریڈور منصوبہ مکمل ہوچکا ہےگوادر سیف سٹی منصوبہ 30 فیصد مکمل ہوچکاہے اور جون 2026 تک تکمیل متوقع ہے،اوورسیز پاکستانیوں کے لیے الگ رہائشی زون کے قیام کی تجویز بھی دی گئی اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان کی پہلی ماہی گیری پالیسی سے گوادر منصوبے ہم آہنگ کیے جا رہے
گوادر پورٹ کو عالمی سطح پر متعارف کرانےپر غور
Date: