مودی سرکار نے الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار ادارے کی بجائے سیاسی ہتھیار بنا دیا ہے,مودی کی بہار الیکشن سے قبل اقلیتوں کو ووٹر فہرست سے نکال کر منظم دھاندلی کی سازش جاری ہیں بھارت میں آئین کے آرٹیکل 326 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالغ شہریوں کا ووٹ کا حق منسوخ کیا جا رہا ہےبہار میں متنازعہ "اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے تحت ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے معاملے پر زبردست احتجاج کیا جا رہا ہے،دی وائر کے مطابق قائدِ حزبِ اختلاف راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا،الیکشن کمیشن اپنا کام نہیں کر رہا، یہ اب ہندوستان کا الیکشن کمیشن نہیں لگتا 60 سال کے ہزاروں "نئے ووٹرز” کا اندراج دراصل ووٹوں کی منظم چوری ہے،معروف بھارتی اخبار دی وائر کےمطابق انڈیااتحاد نے کہا کہ تمام آپشنز بشمول الیکشن بائیکاٹ زیر غور ہیں،کانگریس کے بہار انچارج کرشنا الاوارو نے ایس آئی آر کو "آمرانہ عمل” قرار دیا، دی وائر کے مطابق کرشنا الاوارو نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا جاری کردہ ڈیٹا مکمل طور پر غلط ہے،یہ پورا عمل ووٹ اور الیکشن چوری کرنے کے لیے ہے،جس طریقے سے ووٹ چوری کیے جا رہے ہیں، یہ صرف بہار کا مسئلہ نہیں، بلکہ پورے ملک کا ہے،دی وائر کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن کی جاری کردہ رپورٹ میں60.1لاکھ ووٹرز وفات یافتہ، منتقل شدہ یا دوہری رجسٹریشن والے قراردئیے گئے ہیں، دی وائر کے مطابق بعض مقامات پر بی جے پی افسران اور بوتھ لیول افسران خود سے فارم بھر رہے ہیں تیجسوی یادیو نے کہا کہ اسمبلی الیکشن کا بائیکاٹ "کھلا آپشن” ہے،ڈپٹی لیڈر لوک سبھا ، گورو گوگوئی نے کہا،اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود حکومت کی خاموشی عوام کے ووٹ چھیننے کا ثبوت ہے،نظرثانی کے عمل کے تحت اقلیتی ووٹروں کو فہرست سے خارج کرنا جمہوری اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہےاین آر سی اور سی اے اے کے بعد ایس آئی آر پالیسی اقلیتوں کی شہریت کو نشانہ بنانے کی کوشش کا حصہ ہےمودی بھارت کو ہندوتوا نظریے کے تحت ایک انتہا پسند ریاست میں تبدیل کرنے کی کوشش میں ہے
بھارتی پارلیمنٹ میں بہار متنازعہ قانون پر شدید احتجاج ،کانگریس کا انتخابی بائیکاٹ کا عندیہ
Date: