منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے واضح کیا ہے کہ "حق دو بلوچستان کو” لانگ مارچ حکومتی ہتھکنڈوں اور رکاوٹوں کے باوجود اپنی اگلی منزل کی جانب بڑھتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ قافلے کو روکنے کی کوششیں قابل مذمت ہیں اور اس سے بلوچستان کے عوام کو منفی پیغام دیا جا رہا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ لانگ مارچ کا مقصد بلوچستان کے عوام کے آئینی و جمہوری حقوق کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔ مطالبات میں لاپتہ افراد کی بازیابی، گوادر میں ٹرالر مافیا کا خاتمہ، سرحدی تجارت کی قانونی بحالی، وسائل میں بلوچستان کا حق، نوجوانوں کے لیے تعلیم و روزگار، اور صحت کی سہولیات شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شرکاء پانچ روز قبل کوئٹہ سے روانہ ہوئے تھے، جنہیں پہلے مظفرگڑھ اور اب لاہور میں روکنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن آئینی حق پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے لانگ مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قافلہ بدھ کو پنجاب کے دیگر شہروں سے ہوتا ہوا اسلام آباد کی جانب روانہ ہوگا۔مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے کہا کہ وہ بلوچستان کے عوام کی آواز اسلام آباد تک پہنچانے کے لیے پرامن مارچ کر رہے ہیں، اور ان کا یہ حق سلب نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی جانب سے مظفرگڑھ اور لاہور میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔اس موقع پر پولیس نے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ کا گھیراؤ کر لیا۔ صورت حال کے تناظر میں صوبائی وزراء مریم اورنگزیب، خواجہ سلمان رفیق، اور ملک صہیب احمد بھرتھ مذاکرات کے لیے منصورہ پہنچے، جہاں جماعت اسلامی کی قیادت نے انہیں واضح پیغام دیا کہ پرامن مارچ کو روکنا جمہوری اقدار کے منافی ہے۔
بلوچستان حقوق لانگ مارچ کسی صورت نہیں رکے گا، لیاقت بلوچ
Date: