متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی و قائد الطاف حسین نے دنیا بھر، بشمول پاکستان، کے تحریکی کارکنوں سے خطاب میں اعلان کیا کہ وہ تمام کارکنوں کو تحریک اور اپنی ذات سے وفاداری کے حلف سے آزاد کر رہے ہیں، اور اب وہ اپنی مرضی سے کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ وہ گزشتہ 47 برس سے پاکستان کے تمام محروم و مظلوم عوام، بالخصوص مہاجر قوم کے حقوق کے لیے سرگرم جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ اس دوران ہزاروں ساتھی شہید ہوئے، جبری لاپتا کیے گئے، گھروں پر قبضے ہوئے اور بے گھر ہونا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا اپنا خاندان بھی اس جدوجہد میں بڑی قربانیاں دے چکا ہے۔ ان کے 77 سالہ بھائی ناصر حسین اور 28 سالہ بھتیجے عارف حسین کو دسمبر 1995ء میں اغوا کر کے تین دن تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر گڈاپ میں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، جبکہ عارف حسین کے سر پر کلہاڑی سے وار کر کے جسم کے دو ٹکڑے کیے گئے۔ اسی طرح 70 سالہ بہنوئی اسلم ابراہانی کو گرفتار کر کے چھ ماہ تک اڈیالہ جیل میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر وفات پا گئے۔الطاف حسین کے مطابق ہزاروں کارکن آج بھی جیلوں میں سختیاں جھیل رہے ہیں، مگر وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پاکستان کے فرسودہ نظام کو بدلنے یا مہاجر قوم کو اس کے حقوق دلانے میں وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 10 اگست 2025ء سے کارکنان وفاداری کے حلف سے آزاد ہوں گے اور اپنی پسند کی کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جب تک زندہ ہیں، وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس کی کامیابی یا ناکامی اللہ کے اختیار میں ہے۔
الطاف حسین کا متحدہ قومی مومنٹ کو ختم کرنے کا اعلان
Date: