صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق صرف خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور طغیانی کے نتیجے میں 212 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے، جبکہ 100 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاکتوں میں 184 مرد، 14 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں۔سب سے زیادہ نقصان ضلع بونیر میں ریکارڈ کیا گیا جہاں 159 افراد جاں بحق اور 100 کو زندہ بچایا گیا۔
باجوڑ میں 20 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ بٹگرام میں 11 لاشیں نکالی گئیں اور 10 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ مجموعی طور پر 32 افراد کی تلاش جاری ہے۔قدرتی آفت سے 68 مکانات متاثر ہوئے جن میں 7 مکمل طور پر منہدم ہو گئے۔ سڑکوں، پلوں اور دیگر ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعلیٰ نے فوری ریلیف کے لیے 50 کروڑ روپے جاری کیے ہیں جن میں سب سے زیادہ حصہ ضلع بونیر کو دیا گیا ہے ریسکیو اور امدادی ادارے مسلسل کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
اب تک 3567 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ 3817 شہری متاثر ہوئے ہیں۔ امدادی آپریشن میں 545 اہلکار اور 90 گاڑیاں و کشتیاں حصہ لے رہی ہیں۔فلڈ کنٹرول سیل کے مطابق دریائے سندھ، کابل اور سوات میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کئی مقامات پر درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال ہے۔ تربیلا پاور پراجیکٹ پر زیر تعمیر کام عارضی طور پر روک دیا گیا ہے جبکہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے عملے کو اسٹیشن سے باہر جانے سے روک دیا ہے تاکہ ریلیف سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا جا سکے۔
انتظامیہ نے دریا کنارے آباد شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ عوام کسی بھی ہنگامی صورتحال میں 1700 پر اطلاع دے سکتے ہیں۔