پاکستان کے معروف کامیڈین انور علی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔انور علی پاکستان کے ان چند فنکاروں میں سے تھے جنہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ اسٹیج اور ٹیلی ویژن کے لیے وقف کیا۔ وہ کامیڈی کے اس فن میں یکتا تھے جس نے انہیں مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رکھا۔ انور علی نے سینکڑوں ڈراموں اور اسٹیج پرفارمنسز میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔ ان کے مکالموں کی برجستگی، جملوں کی کاٹ، اور کرداروں کی سادگی نے انہیں الگ مقام دیا۔ان کے یادگار اسٹیج ڈراموں میں بکرا قسطوں پر لہنگا چولی اورڈالر ٹی وی جیسے کامیاب پروجیکٹس شامل ہیں، جو آج بھی کامیڈی کی دنیا میں کلاسک سمجھے جاتے ہیں۔ انور علی نے اپنی اداکاری کے ذریعے نہ صرف لوگوں کو ہنسایا بلکہ معاشرتی مسائل پر ایسے طنزیہ اشارے بھی دیے جنہیں ناظرین نے برسوں یاد رکھا۔ ان کی کامیڈی میں محض تفریح نہیں بلکہ شعور اور حقیقت کا عکس بھی جھلکتا تھا۔ وہ چھوٹی چھوٹی باتوں کو بڑے ہنر کے ساتھ اس طرح پیش کرتے کہ سننے والے قہقہے لگانے پر مجبور ہو جاتے۔ اسٹیج پر ان کی موجودگی ہی ہال کو پررونق کر دیتی تھی، اور ان کا ہر جملہ سامعین کے دل میں اتر جاتا تھا۔انور علی نے اپنی زندگی میں نہ صرف کامیڈی کو نیا رنگ دیا بلکہ آنے والے فنکاروں کے لیے بھی راہیں ہموار کیں۔ وہ اپنے فن کے ذریعے ہمیشہ یہ پیغام دیتے رہے کہ زندگی کی تلخیوں کو مسکراہٹ میں بدلا جا سکتا ہے۔ خاندانی ذرائع نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاہے کہ انور علی پھیپھڑوں، گردوں اور دل کے عارضوں میں مبتلا تھے۔ گزشتہ روز طبیعت زیادہ بگڑنے پر انہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ مرحوم کی عمر اکہتر برس تھی
سب کو ہنسانے والاانور علی آج خود خاموش ہوگیا
Date: