ایران کی نیم سرکاری مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یورپی یونین کو ایک معقول اور قابلِ عمل تجویز پیش کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بحران کو روکنے کے لیے وقت تیزی سے ختم ہورہا ہے اور اب عالمی برادری کو عملی قدم اٹھانا ہوگا۔عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایران نے ایک متوازن منصوبہ پیش کیا ہے جو تمام فریقین کے لیے فائدہ مند اور فوری طور پر نافذالعمل ہوسکتا ہے، لیکن اس کے بجائے یورپی ممالک غیرضروری تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں اور بہانے تراش رہے ہیں۔
ان کے مطابق، فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے بھی اس تجویز کو معقول قرار دیا ہے،تاہم یورپی ممالک سنجیدہ مکالمے کے بجائے ایران کے خلاف شکوک و شبہات پھیلا رہے ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ تجویز مکمل طور پر ایرانی حکومت اور اعلیٰ سلامتی اداروں کی حمایت کے ساتھ پیش کی گئی ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اصل مسئلہ ایران نہیں بلکہ یورپی ممالک ہیں جو عملی اقدامات کرنے کے بجائے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔عراقچی نے مزید کہا کہ ایران اپنی ذمہ داری ادا کرچکا ہے۔ ہم نے پہلے قدم کے طور پر عالمی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ نئے تعاون کا آغاز کیا اور اس کے بعد ایک منصفانہ تجویز پیش کی۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مداخلت کرے اور کشیدگی کے بجائے سفارتکاری کو آگے بڑھانے کی حوصلہ افزائی کرے۔
جوہری پروگرام، ایران کا منصوبہ ہی بحران کا حقیقی حل ہے، عراقچی
Date: