معروف عالم دین، داعی توحید اور درویش صفت شخصیت شیخ مولانا غلام النصیر المعروف بابا چلاسی طویل علالت کے بعد وفات پا گئے،مرحوم کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ایبٹ آباد میں سابق صوبائی وزیر مولانا عبدالباقی کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ بابا چلاسی طویل علالت کے بعد گزشتہ شب اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال میں وفات پا گئے تھے۔مرحوم کی نماز جنازہ کامرس کالج گراؤنڈ، حبیب اللہ کالونی، ایبٹ آباد میں ادا کی گئی، جس میں سیاسی، سماجی و مذہبی شخصیات کے علاوہ چلاس وکوہستان سمیت گلگت بلتستان سے سینکڑوں عقیدت مندوں نے شرکت کی اور بابا چلاسی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔بابا چلاسی متعدد کتب کے مصنف، عربی، فارسی اور شینا زبان میں شاعر، اور معروف خطاط وقار الاسلام کی کتابت کے ساتھ علمی خدمات کے حامل تھے۔ ان کی علمی و دینی خدمات کی وجہ سے ملک کی ممتاز سیاسی شخصیات اکثر ان کے ہاں حاضری دیتی تھیں۔ بابا جی نہ صرف لوگوں کو وعظ و نصیحت کرتے بلکہ اعلیٰ عہدوں پر فائز شخصیات کو شہری حقوق اور مسائل کی طرف بھی متوجہ کرتے تھے، اور ان کی ڈانٹ کو کبھی برا نہیں مانا گیا۔نماز جنازہ کے موقع پر علماء کرام نے دعا کی کہ مرحوم کی دینی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور اللہ ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
معروف عالم دین شیخ مولانا غلام النصیر المعروف بابا چلاسی وفات پاگئے
Date: