یروشلم: اسرائیل کے مرکزی بیورو برائے شماریات کے مطابق 2024 میں ملک چھوڑنے والوں کی تعداد نئے آنے والوں سے زیادہ رہی۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال تقریباً 82 ہزار 700 افراد نے اسرائیل چھوڑا جبکہ صرف 23 ہزار 800 واپس آئے۔ اسی دوران نئے امیگرنٹس کی تعداد 32 ہزار 800 رہی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں کم ہے۔ اس طرح اسرائیل کی نٹ مائیگریشن منفی رہی، یعنی ملک سے جانے والوں کی تعداد واپس آنے اور نئے آنے والوں کے مجموعے سے زیادہ رہی۔اعداد و شمار کے مطابق آبادی میں سالانہ اضافہ بھی کم ہو گیا ہے اور یہ شرح 1.1 فیصد رہی جبکہ 2023 میں یہ 1.6 فیصد تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیکورٹی خدشات، سیاسی عدم استحکام اور مہنگائی اس رجحان کی بڑی وجوہات ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ صورتحال اسرائیل کے لیے برین ڈرین کا باعث بن سکتی ہے جو معیشت اور سماجی استحکام پر منفی اثر ڈالے گی۔تجزیہ کاروں کے مطابق نئے امیگرنٹس کی کم ہوتی تعداد اور ملک چھوڑنے والوں میں اضافے سے نہ صرف آبادیاتی توازن متاثر ہو گا بلکہ محنتی فورس، شہری خدمات اور رہائشی ضروریات پر بھی دباؤ پڑ سکتا ہے۔ حکومت کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہے جس کے حل کے لیے پالیسی اصلاحات اور معاشی مواقع میں اضافہ ناگزیر ہے۔
اسرائیل سے ہجرت کرنے والوں کی تعدادآنے والوں سے بڑھ گئی
Date: