ایران کا تین یورپی ممالک کے خلاف سخت ردعمل، سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بحالی غیر قانونی قرار

Date:

تہران: اسلامی جمہوریہ ایران نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قراردادوں کو دوبارہ نافذ کرنے کے اقدام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے "غیر قانونی، بلاجواز اور اشتعال انگیز عمل” قرار دیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ تینوں ممالک نے جوہری معاہدے (JCPOA) اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تنازعہ حل میکنزم کا غلط استعمال کیا ہے۔

بیان کے مطابق، قرارداد 2231 نے 2015 میں ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی توثیق کی تھی، جس کے بعد 2006 سے 2010 تک عائد تمام سلامتی کونسل کی پابندیاں ختم کر دی گئی تھیں اور یہ طے پایا تھا کہ ستمبر 2025 تک ایران کا ایٹمی مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے خارج کر دیا جائے گا۔ایران نے کہا کہ یورپی ممالک کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکا اور صہیونی حکومت کے غیر قانونی حملے ہو چکے ہیں، جنہوں نے عالمی قوانین اور امن و سلامتی کو شدید نقصان پہنچایا۔

اس کے باوجود تینوں ممالک نے ان کارروائیوں کی مذمت کرنے کے بجائے غیر قانونی طریقے سے ایران پر دباؤ بڑھایا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ یورپی ممالک نے ایران اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے درمیان 9 ستمبر 2025 کو طے پانے والے معاہدے کو بھی نظرانداز کر دیا، جبکہ عالمی برادری نے اس کا خیر مقدم کیا تھا۔ ایران نے خبردار کیا کہ اس اقدام کی تمام تر ذمہ داری امریکا اور تین یورپی ممالک پر عائد ہوگی۔وزارت خارجہ نے زور دیا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور ایرانی قوم سائنسی ترقی کے اپنے راستے پر قائم رہے گی۔ ایران نے متنبہ کیا کہ وہ اپنے مفادات اور حقوق کے تحفظ کے لیے کسی بھی غیر قانونی اقدام کا متناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

اسرائیل سے ہجرت کرنے والوں کی تعدادآنے والوں سے بڑھ گئی

یروشلم: اسرائیل کے مرکزی بیورو برائے شماریات کے مطابق...

پرپلیکسٹی نے واٹس ایپ پر گوگل کا نیا جیمینی 2.5 فلیش امیج ماڈل متعارف کرایا

پرپلیکسٹی پہلے ہی واٹس ایپ انٹیگریشن فراہم کرتا ہے،...