ایپل واچ سیریز 11، جو جمعہ کو فروخت کے لیے پیش کی جا رہی ہے، میں ایک نیا فیچر شامل کیا گیا ہے جس کے ذریعے صارفین کو یہ نوٹیفکیشن مل سکے گا کہ انہیں ہائی بلڈ پریشر ہو سکتا ہے۔ یہ فیچر بلڈ پریشر مانیٹر کی بجائے مصنوعی ذہانت (AI) کی طاقت سے ممکن بنایا گیا ہے۔ایپل کی نائب صدر برائے ہیلتھ سمبل احمد دسائی نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ فیچر ایپل واچ سیریز 9 تک کے ماڈلز پر بھی دستیاب ہوگا۔ کمپنی برسوں سے ہائی بلڈ پریشر کی نشاندہی کے طریقے تلاش کر رہی تھی۔ہائی بلڈ پریشر دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد کو متاثر کرتا ہے، لیکن ان میں سے نصف بالغ افراد کی تشخیص نہیں ہو پاتی، کیونکہ بلڈ پریشر چیک کرنے کا روایتی طریقہ (کَف یا سفیگمومینومیٹر) عام طور پر صرف ڈاکٹر کے کلینک میں دستیاب ہوتا ہے۔ایپل نے 2019 میں شروع کیے گئے ہارٹ اینڈ موومنٹ اسٹڈی میں شامل ایک لاکھ افراد کے ڈیٹا کو اے آئی کے ذریعے پروسیس کیا۔ مقصد یہ دیکھنا تھا کہ کیا واچ کے دل سے متعلق سینسرز کے سگنلز میں ایسے فیچرز موجود ہیں جنہیں روایتی بلڈ پریشر پیمائش کے ساتھ جوڑا جا سکے۔ متعدد سطحوں پر مشین لرننگ کے بعد کمپنی نے ایک الگورتھم تیار کیا اور پھر اسے 2,000 شرکاء پر مشتمل علیحدہ تحقیق کے ذریعے ویلیڈیٹ کیا۔ایپل کی پرائیویسی پالیسی کی وجہ سے کمپنی کے پاس بڑے پیمانے کی اسٹڈیز کے علاوہ زیادہ ڈیٹا موجود نہیں ہوتا۔ تاہم، دسائی کے مطابق انہی اسٹڈیز نے سائنسی طور پر یہ سمجھنے میں مدد دی کہ کن سگنلز پر مزید تحقیق کی جا سکتی ہے۔
ایپل نے اے آئی کی مدد سے ایپل واچ میں ہائی بلڈ پریشر نوٹیفکیشن فیچر متعارف کرا دیا
Date: