ایک اعلیٰ امریکی اہلکار اور دو اسرائیلی حکام کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے باضابطہ طور پر ٹرمپ انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ مصر کو سینائی میں فوجی کمک بھیجنے سے روکے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ پیر کو امریکی وزیرخارجہ کےدورے کےدوران نیتن یاہو نے سینائی میں مصری افواج کی تعیناتی کےنقشے اورسیٹلائٹ تصاویر دکھا کر کہا کہ واشنگٹن مصر پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنی فوج واپس بلائے۔
نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ مصری تعیناتی کیمپ ڈیوڈ معاہدے کی خلاف ورزی اور ایک بڑا شگاف ہے، اور یہ کہ اس معاہدے (جو صدر سادات کے دور میں ہوا تھا) کا ضامن امریکا ہے۔دو اسرائیلی حکام نے کہا کہ مصر سینائی میں ایسا فوجی ڈھانچہ تعمیر کر رہا ہے جسے جارحانہ مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، حالانکہ معاہدے کے مطابق وہاں صرف ہلکے ہتھیار رکھنے کی اجازت ہے۔اسرائیل کے مطابق مصر نے فضائی اڈوں پر رن وے کو بڑھایا تاکہ لڑاکا طیارے استعمال کر سکیں اور زیرِ زمین ایسی تنصیبات تعمیر کی ہیں جنہیں اسرائیلی انٹیلی جنس کے بقول میزائل ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے تحت سینائی کو سکیورٹی زونز میں تقسیم کیا گیا تھا اور افواج کی تعیناتی کا تعین کیا گیا تھا، مگر مصر اس وقت اس پر عملدرآمد کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔