برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے ایک مشترکہ اور تاریخی بیان میں باضابطہ طور پر فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تینوں ممالک نے اسے مشرقِ وسطیٰ میں امن اور دو ریاستی حل کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے ایک سنگِ میل قرار دیا ہے۔کینیڈا کے وزیرِاعظم کارنی نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ اسرائیلی حکومت مسلسل اور منظم انداز میں اس امکان کو ختم کرنے پر کام کر رہی ہے کہ کبھی فلسطینی ریاست قائم ہو سکے۔ ان کے مطابق اسرائیل نے مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیاں بسانے کی پالیسی اپنا رکھی ہے جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، جبکہ غزہ پر اس کے وحشیانہ حملوں نے ہزاروں بے گناہ شہریوں کو شہید کیا، دس لاکھ سے زیادہ لوگوں کو بے گھر کر دیا اور ایک سنگین قحط کو جنم دیا جو انسانی المیہ اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ اسرائیلی حکومت کی کھلی پالیسی ہے کہ کسی بھی صورت فلسطینی ریاست کو وجود میں نہ آنے دیا جائے۔ اسی پس منظر میں کینیڈا نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ فلسطین اور اسرائیل دونوں ایک پرامن مستقبل کا حصہ بن سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اگرچہ تمام مسائل کا حل نہیں ہے لیکن یہ حقِ خود ارادیت اور بنیادی انسانی حقوق کے اصولوں کے عین مطابق ہے اور کینیڈا کی دیرینہ مستقل پالیسی سے ہم آہنگ ہے۔برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے بھی اعلان کیا کہ برطانیہ نے باضابطہ طور پر فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی تباہی اور انسانی بحران کے پیشِ نظر یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ امن اور دو ریاستی حل کی امید کو زندہ رکھا جا سکے۔ ان کے مطابق اس اقدام کا مقصد کسی طور پر بھی حماس کو تقویت دینا نہیں ہے، کیونکہ حماس کا مستقبل میں کسی حکومت یا سلامتی کے ڈھانچے میں کوئی کردار نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ہدایت جاری کر دی ہے کہ آنے والے دنوں میں حماس کے مزید رہنماؤں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ اسٹارمر نے غزہ میں بگڑتے ہوئے حالات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی مسلسل بمباری، بھوک اور تباہی اب ناقابلِ برداشت ہو چکی ہیں۔آسٹریلیا کی حکومت نے بھی فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے فیصلے کو ایک تاریخی قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام عالمی سطح پر انصاف، انسانی وقار اور امن کے قیام کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔تینوں ممالک نے اپنے مشترکہ اعلان میں کہا کہ اگرچہ فلسطین کو تسلیم کرنا تمام مسائل کا مکمل حل نہیں ہے لیکن یہ دو ریاستی حل کی بنیاد کو زندہ رکھنے، اسرائیل اور فلسطین دونوں کے امن و سلامتی کو یقینی بنانے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت انسانی حقوق کے تحفظ کی سمت ایک فیصلہ کن قدم ہے۔
برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا
Date: