افغانستان کی دہشت گردی پردوغلی پالیسی،امریکہ سے دوحہ معاہدے کی پاسداری کی درخواست

Date:

افغانستان کی دوغلی پالیسی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی ہے۔ ایک جانب افغان حکومت نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دوحہ معاہدے کی پاسداری کرے اور افغانستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرے،جبکہ دوسری جانب وہ اپنی سرزمین پر پاکستان مخالف دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنےمیں مصروف ہے۔پاکستان نے متعدد بار عالمی برادری کے سامنے شواہد پیش کیے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ان شواہد میں دہشت گردسرغنہ خارجی نور ولی محسود کی فون کال کی ریکارڈنگ بھی شامل ہے جس میں وہ دہشت گردی کی ہدایات دیتا سنائی دیتا ہے۔ اسی طرح مارچ 2025 میں بلوچستان کے ٹوبہ کاکڑی سے گرفتار دہشت گرد اسام الدین نے اعتراف کیا تھا کہ وہ افغانستان سے سرحد عبور کر کے پاکستان آیا تھا۔پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے اگست 2025 میں بلوچستان کے علاقے سمبازا میں کارروائی کرتے ہوئے افغان بارڈر سے داخل ہونے کی کوشش کرنے والے فتنہ الخوارج کے 47 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ ستمبر2025 میں پاک فوج کےکامیاب آپریشن حیدر کےدوران حافظ گل بہادر گروپ کےایک اہم دہشت گرد عبدالصمد عرف صمد نے ہتھیار ڈال کر یہ اعتراف کیا کہ اسے افغانستان میں دہشت گردی کی تربیت دی گئی تھی۔پاکستان کا مؤقف ہےکہ افغان حکومت کی جانب سےدوحہ معاہدے کی پاسداری کی درخواست محض ایک ڈھونگ ہے کیونکہ عملی طور پر وہ دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام آباد کا کہنا ہے کہ کابل حکومت کو دوغلی پالیسی ترک کر کے پہلے اپنے داخلی معاملات درست کرنے اور دہشت گردوں کی سہولت کاری ختم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے کے ثمرات،روس سے ایران کو بڑی مقدار میں ہتھیار فراہمی شروع

اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد روس...

حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔

مظفرآباد میں دونوں کمیٹیوں کے نمائندوں نے مشترکہ پریس...

گلگت:بصارتی معذوریوں کی حامل خواتین کی سماجی و معاشی شمولیت کے لیے پروجیکٹ کا آغاز

گلگت (پریس ریلیز) ـــ ویژن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر...