اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں بھی وزیر اعظم شہبازشریف نےاپنےروائتی جوش خطابت کا مظاہرہ کیا،پرجوش خطاب کے دوران ہال اُس وقت تالیوں سے گونج اٹھا جب وزیرِ اعظم شہباز شریف نےموسمی تبدیلیوں کے پاکستان پر اثرات کا ذکر کرتے ہوئے ڈائس پر مکّے برسا دیے۔وزیر اعظم نےکہا کہ پاکستان ہر سال موسمیاتی تبدیلی کے باعث قدرتی آفات کا سامنا کرتا ہے، اور اس کے باوجود ترقی یافتہ دنیایہ توقع رکھتی ہے کہ ہم اس تباہی سے نمٹنے کے لیے مزید قرضے لیںانہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ جن کا موسمیاتی تبدیلی میں کوئی کردار نہیں، وہی اس کی قیمت چکائیں۔شہباز شریف نے جذباتی انداز میں کہاہمارا خیال ہے کہ قرضے لینا بہتر نہیں ہوگا، ہم قرض لیے بغیر، محنت کرکے، خون پسینہ ایک کرکے پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں گے۔اس جملے کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے ڈائس پر زور سے مکّے مارے جس پر ہال میں بیٹھے مندوبین نےبھی زور دار تالیاں بجائیں۔وزیر اعظم کا اندازِ خطاب روایتی سفارتی طرز سے ہٹ کر ایک پرجوش رہنما کا عکس پیش کر رہا تھا، اور ان کے مکّوں نے شاید وہ بات کہہ دی جو الفاظ میں پوری طرح ادا نہ ہو سکی۔ہال میں موجود شرکاء کی جانب سےبھی تالیاں بجاکر یہ باور کرایا گیا کہ ان کی بات صرف سنی نہیں گئی، بلکہ محسوس بھی کی گئی
جنرل اسمبلی اجلاس،وزیر اعظم شہباز شریف کاروائتی جوش خطاب ڈائس پر مکے برسائے
Date: