ایران پر دباؤ اور پابندیاں ناقابل قبول؛ بحران کی جڑ امریکہ ہے، چین

Date:

ایران کی نیم سرکاری مہر خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین نے امریکہ اور یورپی ٹرائیکا کی جانب سے ایران کے خلاف سازشوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے ایران پر پابندیوں کو مسترد کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گوئو جیاکون نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ چین ایران کے خلاف طاقت کی دھمکی، پابندیوں اور دباؤ کی پالیسیوں کی سخت مخالفت کرتا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر نکلنے کا فیصلہ ہی موجودہ بحران کی بنیادی وجہ ہے۔ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل چین اور روس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد 2231 کی توسیع کی تجویز کو منظور نہ کرسکی۔ان کے مطابق، اس قرارداد کا مقصد ایران کے جوہری مسئلے پر مزید سفارتی وقت اور گنجائش فراہم کرنا تھا تاکہ ایک سیاسی حل کی راہ ہموار کی ج سکے۔انہوں نے کہا کہ اسنیپ بیک میکانزم نہ صرف غیر تعمیری ہے بلکہ ایران کے جوہری مسئلے کے سیاسی حل کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔گوئو جیاکون نے زور دیا کہ چین صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع سے مسئلے کے حل کو قابل قبول سمجھتا ہے اور طاقت کے استعمال یا دباؤ کی پالیسیوں کو مسترد کرتا ہے۔انہوں نے امریکہ اور یورپی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاسی دیانت داری کا مظاہرہ کریں، سفارتی کوششوں کو بڑھائیں، اور ایران کے جوہری مسئلے کو سیاسی و سفارتی طریقے سے حل کرنے کی راہ پر واپس لائیں تاکہ مزید کشیدگی سے بچا جاسکے۔ترجمان نے مزید کہا کہ چین اپنی غیر جانبدار اور منصفانہ پالیسی پر قائم رہے گا اور ایسا تعمیری کردار ادا کرے گا جو تمام فریقین کی جائز تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی معاہدے تک پہنچنے میں مددگار ہو۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

گلگت:بصارتی معذوریوں کی حامل خواتین کی سماجی و معاشی شمولیت کے لیے پروجیکٹ کا آغاز

گلگت (پریس ریلیز) ـــ ویژن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر...

گلگت بلتستان کے کس پریس کلب کو کتنے پیسے ملتے ہیں،سب پتہ چل گیا

گلگت : وزیر خزانہ گلگت بلتستان انجینئیر محمد اسماعیل...

گلوبل صمود فلوٹیلا پر غاصب اسرائیل کے حملے کے خلاف یورپی شہروں میں مظاہرے شروع

بروکسل، بارسلونا، روم، ایتھنز، برلن اور استنبول کے لوگوں...