صنعا نے امریکی خام تیل کی برآمد پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر 13 اداروں اور 9 افراد پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔انسانی آپریشنز کوآرڈینیشن سینٹر (HOCC) جو صنعا انتظامیہ سے منسلک ہے، نے اعلان کیا کہ 13 ادارے، 9 افراد اور دو بحری اثاثوں کو پابندیوں کی فہرست (PAYAIS) میں شامل کیا گیا ہے، کیونکہ انہوں نے امریکی خام تیل کی برآمدات پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کی۔یہ پابندیاں بڑی امریکی توانائی کمپنیوں پر لگائی گئی ہیں جن میں ایکسون موبل، شیورون، کونیکو فلیپس، فلیپس 66، ویلیرو انرجی، اور میراتھن پیٹرولیم شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ان پابندیوں میں برآمدی کارروائیوں سے منسلک شپنگ اور ٹرانسپورٹیشن کمپنیوں کو بھی ہدف بنایا گیا ہے۔سینٹر نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ امریکی خام تیل کی برآمد پر عائد پابندی (PD-05-25-001) کے نفاذ کے لیے کیا گیا ہے، جو جون، جولائی اور ستمبر 2025 میں عائد امریکی پابندیوں کے جواب میں اور یمنی قانون میں درج باہمی اصول کے تحت اٹھایا گیا ہے۔اس فیصلے کے تحت فہرست میں شامل اداروں، افراد اور اثاثوں سے لین دین ممنوع قرار دیا گیا ہے، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے ثالثوں یا فرضی کمپنیوں کا استعمال بھی ممنوع ہے۔ مزید یہ کہ پابندیوں کے دائرہ کار کو توسیع دے کر متعلقہ کمپنیوں، اعلیٰ عہدیداروں اور رشتہ داروں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔پابندیوں کی فہرست میں شامل نمایاں ناموں میں ڈیرن ووڈز (سی ای او، ایکسون موبل)، مائیکل ورتھ (سی ای او، شیورون)، رائن لانس (سی ای او، کونیکو فلیپس) شامل ہیں، اس کے علاوہ تیل بردار جہاز SEAWAYS SAN SABA اور SEAWAYS BRAZOS بھی شامل ہیں۔
سینٹر نے زور دیا کہ ان پابندیوں کا مقصد "خود سزا دینا نہیں بلکہ مثبت رویے کی تبدیلی لانا ہے”، اور اس نے اپنی آمادگی ظاہر کی کہ اگر قانونی شرائط پوری ہوں تو ناموں کو پابندیوں کی فہرست سے نکال دیا جائے گا۔
امریکی تیل کی برآمدپرعائد پابندیوں کی خلاف ورزی،یمن نے13اداروں اور9شخصیات پر پابنددیاں عائدکردیں
Date: