نیٹو کے سابق سربراہ ینس اسٹولٹنبرگ نے اپنی سوانح عمری میری ذمہ داری کا دور: جنگ کے دور میں نیٹو کی قیادت میں لکھا ہے کہ جون 2023 کو نیٹو کے اجلاس کے دوران، یوکرین کے صدر نے، امریکی صدر کو بری طرح غصہ دلادیا۔اسٹولٹنبرگ نے اس کتاب میں جو گزشتہ دنوں شایع ہوئی لکھا کہ زیلینسکی نے ان اجلاس سے قبل نیٹو میں یوکرین کی رکنیت کو واضح انداز میں اعلان کرنے کا مطالبہ کیا جس پر امریکی صدر بائیڈن طیش میں آگئے۔
اسٹولٹینبرگ نے لکھا ہے کہ جو مسودہ تیار ہوا تھا اس میں درج تھا کہ نیٹو کے رکن ممالک کی مفاہمت کی صورت میں اور حالات کے پیش نظر، یوکرین کو اس تنظیم میں شمولیت کی دعوت دی جائے گی لیکن زیلنسکی نے اجلاس سے پہلےہی اپنی ایک ٹوئیٹ میں نیٹو کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے مضحکہ خیز قرار دیا جس پر امریکی حکومت، زیلینسکی کی حمایت ختم کرنے پر تل گئی تھی۔نیٹو کے سابق سربراہ نے بتایا کہ بائیڈن نے اسی موقع پر مجھ سے کہا کہ زیلینسکی واقعی ناقابل برداشت ہے۔
زیلنسکی ناقابل برداشت ہے: سابق امریکی صدر جو بائیڈن
Date: