لاہور میں انسدادِ پولیو مہم کے پہلے روز 4 لاکھ 20 ہزار 221 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔ مہم کی پیشرفت کا جائزہ ڈپٹی کمشنر لاہور کے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں لیا گیا، جس کی مشترکہ صدارت کوآرڈینیٹر نیشنل ای او سی کیپٹن (ر) محمد انوارالحق، ای او سی کوآرڈینیٹر عدیل تصور اور ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے کی۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر آصف ارباب، اسسٹنٹ کمشنرز، عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مبصرین اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر آصف ارباب نے مہم کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لاہور بھر میں 6 ہزار سے زائد پولیو ٹیمیں سرگرم عمل ہیں۔ مہم کے پہلے روز 87 فیصد ہدف حاصل کیا گیا جبکہ 31 ہزار 140 مہمان بچوں اور 57 ہزار 170 اسکول-going بچوں کو بھی ویکسین دی گئی۔
ایپل نے اے آئی کی مدد سے ایپل واچ میں ہائی بلڈ پریشر نوٹیفکیشن فیچر متعارف کرا دیا
سیلاب زدہ علاقوں میں 11 ہزار 809 بچوں تک رسائی ممکن بنائی گئی۔عالمی ادارہ صحت کے مبصرین نے ضلعی انتظامیہ لاہور کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ رہ جانے والے بچوں تک رسائی یقینی بنائی جائے۔ نیشنل ای او سی کوآرڈینیٹر کیپٹن (ر) محمد انوار الحق نے کہا کہ پولیو کیسز کی تعداد اب تک کی کم ترین سطح پر ہے اور بچوں میں امیونٹی گیپس بتدریج کم ہو رہی ہیں۔ اُنہوں نے نئی ٹیلی شیٹس کے نفاذ کو مثبت قدم قرار دیا۔ای او سی کوآرڈینیٹر عدیل تصور نے ہدایت کی کہ مہمان بچوں کا اندراج درست طریقے سے کیا جائے اور زیرو ڈوز والے بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز ملک بھر میں بچوں کو ویکسین پلانے کے لیے پرعزم ہیں۔ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو فری لاہور کے ہدف کے حصول کے لیے تمام ادارے مل کر کام کریں۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی بچہ پولیو ویکسین کے بغیر نہیں رہنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ’’زیرو پولیو پنجاب‘‘ ویژن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کے محفوظ مستقبل کے لیے اس قومی فریضے کو بھرپور جذبے سے سرانجام دینا ہے۔