پاک فوج نے بلوچستان کے علاقے اسپن بولدک میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے کیے گئے حملوں کو مؤثر جوابی کارروائی کے ذریعے ناکام بناتے ہوئے تقریباً 20 عسکریت پسند ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ اطلاعات پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جاری کردہ بیان میں فراہم کی گئی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے اسپن بولدک کے 4 مختلف مقامات پر علی الصبح حملے کیے، تاہم پاک فوج کی بروقت اور طاقت ور جوابی کارروائی نے حملہ آوروں کو پسپا کر دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کارروائی کے دوران 15 تا 20 افغان طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے
جبکہ صورتحال کو "اب بھی کشیدہ اور غیر یقینی” قرار دیا گیا ہے اور اطلاعات موصول ہیں کہ فتنہ الخوارج اور طالبان مزید حملوں کی تیاری میں ہیں۔
آئی ایس پی آر نے نشاندہی کی کہ حملہ محض اسپن بولدک تک محدود نہیں تھا بلکہ ایک وسیع منصوبے کا حصہ تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج مبینہ طور پر دیہات اور معصوم شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ اسی طرح، حملہ آوروں نے پاک افغان دوستی گیٹ کو اپنی جانب سے تباہ کر دیا، جو ذرائع کے مطابق ان کے تجارتی اور قبائلی تعلقات کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
آئی ایس پی آر نے یہ بھی بتایا کہ پاک فوج نے گزشتہ شب کرم سیکٹر میں فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کی ایک اور حملے کی کوشش کو ناکام بنایا۔ جوابی کارروائی کے دوران افغان طالبان کی 8 پوسٹیں اور 6 ٹینک بمعہ عملہ تباہ کیے گئے اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق 25 تا 30 جنگجو ہلاک ہوئے۔ ادارے نے طالبان حکومت کی جانب سے یہ دعویٰ کہ "حملہ پاکستان نے شروع کیا” اسے سراسر جھوٹ اور بے بنیاد قراردیا اور کہا کہ ایسے دعوے معمولی حقائق سے بھی غلط ثابت کیے جا سکتے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں واضح کیا گیا کہ پاکستانی مسلح افواج ملکی خودمختاری اور سرحدی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اور کسی بھی بیرونی جارحیت کا بھرپور، مؤثر اور بروقت جواب دیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ ایسے پروپیگنڈا اور غلط خبروں سے متاثر نہ ہوں اور متعلقہ دفاعی حکام کی جانب سے جاری کردہ باضابطہ اطلاعات پر اعتماد رکھیں۔