پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ سیز فائر کے لیے کسی وقت کی حد مقرر نہیں کی گئی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ معاہدے میں صاف طور پر یہ بات درج ہے کہ کوئی دراندازی نہیں ہوگی اور ٹی ٹی پی کو افغان سرزمین پر کسی قسم کی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی۔
بلوچستان میں افغان مہاجرین کے 10 کیمپس بند، 85 ہزار افغانوں کو واپس بھجوا دیا گیا
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا یہ موقف دہرایا ہے جبکہ افغانستان اس کی تردید کرتا رہا۔ ترکیہ اور قطر نے اس بات پر زور دیا کہ اصل تنازع یہ ہے کہ افغان سرزمین یا اس کی سرپرستی ٹی ٹی پی کو پاکستان میں کارروائیوں کے لیے دستیاب ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہم نے افغانستان کو واضح کر دیا کہ تمام معاملہ صرف ایک شق پر منحصر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے لیے کوئی مخصوص مدت طے نہیں کی گئی، اور جب تک معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہوتی، دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی برقرار رہے گی۔