وفاقی دارالحکومت کے معروف شاپنگ مال سینٹورس میں ایک خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ منگل کی سہ پہر پیش آیا، جبکہ متاثرہ خاتون نے شام کے وقت 15 پر کال کر کے اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور فلیٹ میں موجود دونوں مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او سلیم رضا نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاتون نے اپنی شکایت میں دو افراد فیصل جلال اور سید حفیظ اللہ پر زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کے مطابق یہ فلیٹ ملزمان نے کرائے پر لیا ہوا تھا اور انہوں نے خاتون کو وہاں بلایا تھا۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق، واقعے کے خلاف تھانہ مارگلہ میں ایف آئی آر درج کرکے تفتیش عمل شروع کر دیا گیا ہے،
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا ہے کہ ملزمان نے نوکری کا جھانسہ دے کر بلایا اور زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس کی جانب سے درج مقدمے میں لڑکی نے کہا ہے کہ انکار کرنے پر ملزمان نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا،جس پر لڑکی نے ملزمان سےبچانے کے لیے خود کو کمرے میں بند کیا، تاہم ملزمان کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور مسلسل تشدد کرتے رہے
لڑکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملزمان نے جنسی زیادتی اور تشدد کر کے سخت زیادتی کی ہےملزمان قانونی کاروائی کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیتے رہے
ادھر اترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے تمام پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے، کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی، اور اگر زیادتی ثابت ہوئی تو ملزمان کو قانون کے مطابق سخت سزا دلائی جائے گی۔