وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر کوئی پابندی نہیں، اگر ملاقاتوں میں کوئی رکاوٹ حائل ہے تو حکومت اس کا جائزہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ منتقل کرنے کے لیے تیار ہے، تاہم اس کے لیے پی ٹی آئی کو باضابطہ درخواست دینا ہوگی۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام فیصلہ آپ کا میں گفتگو کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ان کی فیملی اور وکلا باقاعدگی سے ملاقات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ سیاسی رہنما بھی ان سے ملاقات کریں تاکہ سیاسی مکالمہ آگے بڑھ سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سسٹم میں انتشار پیدا کر رہے ہیں، جبکہ سہیل آفریدی کے وزیراعلیٰ بننے کی وجہ بھی سیاسی انتشار ہے۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ انہیں سہیل آفریدی کی ذات سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں، بلکہ وہ دعا گو ہیں کہ وہ صوبے کے عوام کی خدمت کریں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت کو پہلے سے علم تھا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف کون سی لابی سرگرم تھی۔
اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن ضرور ہوں گے اور (ن) لیگ ان میں کامیابی حاصل کرے گی، تاہم فی الحال ملک میں اس سے زیادہ اہم معاملات زیرِ غور ہیں۔
طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر پوری دنیا کے سامنے اپنا وقار بلند کیا ہے۔