نیب ٹیم نے مختلف چھاپوں کے دوران 40 ارب روپے کے کوہستان اسکینڈل میں مزید آٹھ ملزمان کو گرفتار کر لیا، جس کے بعد گرفتار افراد کی مجموعی تعداد 26 تک پہنچ گئی ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق، گرفتار ملزمان میں سے 10 افراد نے پلی بارگین (رضاکارانہ واپسی) کی درخواستیں جمع کرائی ہیں، تاہم اسکینڈل کے مرکزی ملزم ایوب ٹھیکیدار کی پلی بارگین کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔
پلی بارگین کے لیے درخواست دینے والوں میں قیصر اقبال اور ان کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔ تحقیقات میں ان دونوں کے اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔
اب تک نیب کی جانب سے اس کیس میں 5 ارب روپے سے زائد کی ریکوری بھی عمل میں آ چکی ہے، جبکہ کوہستان اسکینڈل میں 40 سے زیادہ ملزمان کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
تحقیقات کے مطابق، سرکاری افسران، ٹھیکیداروں اور بینک حکام کی ملی بھگت سے جعلی کمپنیوں اور دستاویزات کے ذریعے 40 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا۔
گرفتار ملزمان میں ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کوہستان کے الفت علی، عبدالباسط جدون، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے عبدالباسط، ٹھیکیدار سرتاج خان، یحییٰ اور شیرباز شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق، نیب کی تفتیشی ٹیم نے مزید شواہد حاصل کرنے کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں اور اسکینڈل میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاریوں کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔