جریدہ فارن پالیسی نے اپنی تازہ رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کے معدنی ذخائر عالمی معیار کے لحاظ سے نہایت اہم ہیں اور ان کی وسعت دو لاکھ تیس ہزار مربع میل سے زائد ہے، جو برطانیہ کے کل رقبے سے تقریباً دوگنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے یہ قدرتی وسائل ملکی معیشت کے لیے بے پناہ امکانات رکھتے ہیں اور اگر ان سے مؤثر انداز میں استفادہ کیا جائے تو معاشی و سماجی ترقی کے نئے دروازے کھل سکتے ہیں۔
فارن پالیسی نے مزید لکھا کہ معدنی شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کے لیے نہ صرف معاشی استحکام بلکہ روزگار اور ترقی کے وسیع مواقع بھی فراہم کرے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے معدنی وسائل کے مؤثر استعمال اور ترقی کے لیے قومی معدنی پالیسی 2025 مرتب کی ہے، جس کے ثمرات بالخصوص بلوچستان سمیت پورے ملک کے عوام تک پہنچنے کی توقع ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر اس پالیسی پر جامع اور شفاف انداز میں عمل کیا گیا تو پاکستان میں معدنی شعبہ مستقبل قریب میں قومی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن سکتا ہے۔