وزارتِ اطلاعات و نشریات نے ایک بار پھر بھارتی گودی میڈیا کے جھوٹ اور پراپیگنڈا کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کی جانب سے پاکستان کے خلاف شائع کی جانے والی من گھڑت رپورٹ کو وزارتِ اطلاعات نے مکمل طور پر بے نقاب کر دیا۔
اے این آئی کی خود ساختہ رپورٹ میں پاکستان پر آزاد جموں و کشمیر کو نظرانداز کرنے اور اظہارِ رائے دبانے جیسے بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے، تاہم حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔
رپورٹ میں مرکزی کردار امجد ایوب مرزا کا پایا گیا جو پہلے ہی بھارت کے فیک نیوز نیٹ ورک سے منسلک ہونے کے الزامات میں گھرا ہوا ہے۔
یورپی یونین ڈس انفو لیب کی 2020 کی تحقیق میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بھارت 750 سے زائد جعلی میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا مہم چلا رہا ہے۔
ان پلیٹ فارمز کا مقصد جھوٹ اور نفرت پر مبنی خبروں کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرنا اور بھارت کے اندرونی مظالم سے توجہ ہٹانا ہے۔
حقائق یہ ہیں کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، سیاسی جبر، میڈیا پر قدغن اور معاشی زوال خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔
پاکستان اور قازقستان کی افواج کی مشترکہ مشق دوستاریم-5کی اختتامی تقریب – Pak Wire | Pakistan News
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 6 ہزار سے زائد غیر قانونی گرفتاریاں عمل میں آئیں، جبکہ بھارتی حکومت نے 27 لاکھ غیر مقامی افراد کو جعلی ڈومیسائل جاری کر کے علاقے کی آبادیاتی ساخت تبدیل کرنے کی ناپاک کوشش کی۔
دوسری جانب آزاد جموں و کشمیر میں امن و استحکام برقرار ہے، سیاحت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جب کہ مقبوضہ علاقے میں سیاحت کا شعبہ 80 فیصد تک سکڑ چکا ہے۔ یہ اعداد و شمار بھارتی پروپیگنڈے کی قلعی کھولنے کے لیے کافی ہیں۔
وزارتِ اطلاعات کے ترجمان کے مطابق، "اے این آئی کی رپورٹ دراصل مودی سرکار کی بدنام ریاستی مہم کا تسلسل ہے جو اپنے جرائم اور ناکامیوں کی پردہ پوشی کے لیے پاکستان پر الزامات کی آڑ لیتی ہے۔”
ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت کا گودی میڈیا جھوٹ، فیک نیوز اور پروپیگنڈا کے ذریعے خطے میں انتشار پھیلانے کے مذموم عزائم میں مصروف ہے، تاہم پاکستان حقائق، تحقیق اور شواہد کے ساتھ عالمی سطح پر بھارتی جھوٹ کو بے نقاب کرتا رہے گا۔


