ایران کی نیم سرکاری مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی پارلیمنٹ نے قومی ادارہ برائے مصنوعی ذہانت کے قیام کی منظوری دے دی ہے، جو ایک خودمختار ادارے کے طور پر صدرِ مملکت کی نگرانی میں کام کرے گا۔
اس ادارے کا بنیادی مقصد ملک میں مصنوعی ذہانت کے شعبے کو منظم کرنا، ترقی دینا اور قومی سطح پر اس کے فروغ کو یقینی بنانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پارلیمنٹ کے اجلاس میں ارکان نے قومی مصنوعی ذہانت بل کی شق 3 میں ترمیم کی منظوری دی، جس کے تحت موجودہ قومی وسائل کو استعمال میں لاتے ہوئے ایک نیا اور خودمختار ادارہ قائم کیا جائے گا۔
نئے ادارے کا سیکریٹریٹ صدر کے ماتحت کام کرے گا، اور اس کی ذمہ داری مختلف سرکاری اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور پالیسی کے نفاذ کو یقینی بنانا ہوگی۔ادارے کے سربراہ کا تقرر صدرِ ایران خود کریں گے۔
قانون کے نفاذ کے بعد تین ماہ کے اندر ادارہ اپنا آئینی اور انتظامی خاکہ تیار کرے گا، جس میں نائب صدر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، منصوبہ بندی و بجٹ، وزارت سائنس، صحت، آئی سی ٹی، محنت اور تعلیم سمیت دیگر اہم ادارے شامل ہوں گے۔
یہ خاکہ بعدازاں کابینہ کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ایران میں مصنوعی ذہانت کی پالیسی اور حکمرانی کو ادارہ جاتی شکل دینے کی سمت میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو ملک کو ڈیجیٹل ترقی اور خودمختاری کے نئے مرحلے میں داخل کرے گا۔


