پاک فوج اور حکومت پاکستان کے شفاف اور منظم نظام کے تحت افغان مہاجرین کی وطن واپسی باعزت اور محفوظ طریقے سے جاری ہے۔ پاک افغان سرحد چمن کے راستے مہاجرین کی واپسی مکمل نظم و ضبط اور احترام کے ساتھ عمل میں لائی جا رہی ہے۔
پاکستان نے گزشتہ چار دہائیوں کے دوران لاکھوں افغان بھائیوں کو نہ صرف پناہ دی بلکہ انہیں رہائش، روزگار اور تحفظ فراہم کر کے انسانی ہمدردی کی ایک لازوال مثال قائم کی۔

حکومتی ترجمان کے مطابق، افغان مہاجرین کی واپسی مکمل قانونی اور شفاف طریقہ کار کے مطابق یقینی بنائی جا رہی ہے۔ دستاویزات کی جانچ پڑتال کے لیے جدید نظام قائم کیا گیا ہے، جس کے تحت ہر شخص کو تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 15 لاکھ 14 ہزار 384 افغان مہاجرین اپنے وطن واپس جا چکے ہیں، جبکہ روزانہ 3 سے 4 ہزار مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری ہے۔

چمن بارڈر پر ایف سی بلوچستان (نارتھ) اور سول انتظامیہ کی جانب سے واپسی کرنے والے افراد کے لیے عارضی رہائش، خوراک اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ ان کا انخلاء محفوظ اور باعزت طریقے سے مکمل ہو سکے۔
ترجمان کے مطابق، اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔ ملک میں صرف تجارتی یا دورہ جاتی ویزے پر ہی آمد کی اجازت دی جائے گی۔
یہ اقدام قومی سلامتی، قانون کی پاسداری اور پاک افغان تعلقات میں باہمی احترام کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کی ایک اہم پیش رفت ہے۔


