انڈونیشیا میں ایک دلچسپ اور غیر معمولی شادی نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے، جہاں ایک 74 سالہ دولہا نے 24 سالہ خوبصورت دلہن سے شادی کے بدلے میں 3 ارب انڈونیشین روپے (تقریباً 5 کروڑ پاکستانی روپے) حقِ مہر کے طور پر ادا کیے۔
ذرائع کے مطابق یہ واضح نہیں کہ دونوں کی ملاقات کب اور کیسے ہوئی، تاہم شادی کی تقریب کے دوران جب دلہن کو چیک پیش کیا گیا تو مہمانوں نے خوشی کے نعرے لگا دیے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس شادی میں تحائف لینے کے بجائے دولہا اور دلہن کے خاندان نے الٹا مہمانوں کو ایک لاکھ انڈونیشین روپے نقد تحفے میں دیے۔
کہانی یہاں ختم نہیں ہوئی، ویڈنگ فوٹوگرافی کمپنی کے مطابق، نوبیاہتا جوڑا کھانے کے فوراً بعد ادائیگی کیے بغیر تقریب سے غائب ہو گیا۔ کمپنی نے جب ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو کہیں سے بھی کوئی جواب نہ ملا۔
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر افواہیں پھیل گئیں کہ بوڑھا دولہا فوٹوگرافر کا پیسہ دیے بغیر موٹرسائیکل پر فرار ہو گیا، تاہم دلہا دلہن کے خاندان نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ جوڑا فرار نہیں ہوا بلکہ ہنی مون پر گیا ہے۔
فوٹوگرافی کمپنی کی شکایت پر حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ انٹرنیٹ صارفین نے اس شادی کو “محبت، دولت اور ڈرامے کا کامل امتزاج” قرار دیا ہے۔


