سلطنتِ عمان نے پیر کے روز سعودی عرب اور یمن کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے کی جانے والی تیاریاں ظاہر کی ہیں۔یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صنعاء اور ریاض کے درمیان بیانات کی سختی کے باعث دوبارہ جنگ چھڑنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
عمانی ماہر علی بن مسعود المعشانی نے کہا کہ آنے والے دنوں میں یمن خطے کی سیاست پر حاوی ہوگا اور مرکزِ توجہ بن جائے گا۔
المعشانی نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم ان کے ٹویٹس کو اس بات کا عندیہ سمجھا جا رہا ہے کہ عمان کو سعودی عرب کی جانب سے مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے گرین سگنل مل گیا ہے،خاص طور پر اس وقت جب امریکی رپورٹس کے مطابق سرحدی علاقوں میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ڈرون پروازوں تک جا پہنچی ہے۔
سلطنتِ عمان کئی برسوں سے صنعاء اور ریاض کے درمیان فاصلے کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور اس نے درحقیقت کشیدگی میں کمی لانے میں کامیابی حاصل کی، جس کے نتیجے میں ایک جنگ بندی عمل میں آئی جو خلاف ورزیوں کے باوجود تاحال برقرار ہے۔


