سیکیورٹی فورسز کے مطابق 29 اکتوبر کو خفیہ معلومات کی بنیاد پر ضلع کرم کے علاقے ڈوگر میں ایک آپریشن کیا گیا، جہاں مبینہ طور پر بھارتی سرپرستی یافتہ فتنہ الخوارج کے عناصر کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ آپریشن کے دوران مؤثر کارروائی کے نتیجے میں سات مبینہ بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج ہلاک کر دیے گئے۔
سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں کیپٹن نعمان سلیم (عمر 24 سال، رہائشی ضلع میانوالی)، جو ایک جوان میڈیکل افسر تھے اور طبی خدمات کے ساتھ ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئےشہید ہو گئے۔
ان کے ہمراہ پانچ دیگر اہلکار بھی جامِ شہادت نوش کر گئے جن میں حوالدار امجد علی (عمر 39 سال، رہائشی ضلع صوابی ، نائیک وقاص احمد (عمر 36 سال، رہائشی ضلع راولپنڈی)، سپاہی اعجاز علی (عمر 23 سال، رہائشی ضلع شکارپور)، سپاہی محمد ولید (عمر 23 سال، رہائشی ضلعی جہلم) اور سپاہی محمد شہباز (عمر 32 سال، رہائشی ضلع خیرپور) شامل ہیں
فورسز کا کہنا ہے کہ علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ مبینہ بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو ختم کرنے کے لیے صفائی (سینیٹائزیشن) آپریشن جاری ہے اور وفاقی ایگزیکٹو کمیٹی برائے نیشنل ایکشن پلان کی منظوری کے تحت چلائی جانے والی مسلسل انسدادِ دہشت گردی مہم عزمِ استحکام کے تحت سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پوری شدت کے ساتھ ملک سے بیرونی سرپرستی یافتہ اور معاونت یافتہ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔


