پشاور: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز ملٹری، ہلالِ جرات، چیف آف آرمی اسٹاف نے آج پشاور کا دورہ کیا۔
اپنے دورے کے دوران آرمی چیف نے پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ ایک تفصیلی مکالمہ کیا۔
بعد ازاں انہیں ہیڈکوارٹر 11 کور میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال، آپریشنل تیاریوں اور دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی، جو پاک۔افغان سرحد پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے جاری ہیں۔
جرگے سے خطاب میں آرمی چیف نے قبائلی عوام کی جانب سے پاکستان اور افغان طالبان کے حالیہ تنازع کے دوران سیکورٹی فورسز کو غیر مشروط حمایت فراہم کرنے پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے خیبر پختونخوا کے بہادر عوام کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں اور ثابت قدمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
آرمی چیف نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک، بشمول افغانستان، کے ساتھ امن کا خواہاں ہے، لیکن افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف سرحد پار دہشت گردی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ چند برسوں میں افغان حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے صبر و تحمل اور سفارتی و اقتصادی اقدامات کیے، مگر اس کے باوجود افغان طالبان حکومت نے بھارت کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہند کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی بلکہ ان کی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے قبائلی عمائدین کو یقین دلایا کہ پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کیا جائے گا۔
قبائلی عمائدین نے آرمی چیف کے کھلے اور دوٹوک موقف کو سراہا اور ملک میں امن کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ الخوارج کی گمراہ کن سوچ کو خیبر پختونخوا کے قبائل میں کوئی قبولیت حاصل نہیں۔پشاورپہنچنے پرآرمی چیف کا کمانڈر پشاور کور نے استقبال کیا۔


