پاکستان نے افغانستان کے ساتھ تعطل کے شکار مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق، ابتدائی مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہونے کے باعث پاکستانی وفد کی آج وطن واپسی متوقع تھی، تاہم ترکیہ کے حکام نے وفد سے استنبول میں قیام بڑھانے کی درخواست کی۔ اس کے بعد پاکستانی وفد نے ترکیہ میں ہی قیام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان حکام نے بھی سفارتی ذرائع سے رابطہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ بحال ہونے جا رہا ہے۔ ترکیہ اس عمل کی میزبانی کررہا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ مذاکرات مثبت اور پائیدار نتائج فراہم کریں۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تجارت سیکیورٹی خدشات کے باعث تاحال معطل
اطلاعات کے مطابق پاکستانی وفد نے امن کے قیام کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے اور مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہوگا۔
یہ مذاکرات پاکستان کے مرکزی مؤقف یعنی افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے اور دہشتگردوں کے خلاف مؤثر، قابلِ تصدیق کارروائی کرنےپر مرکوز ہوں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ مذاکرات میں پاکستانی وفد وہی سینئر حکام شامل ہوں گے جو پہلے دور کے مذاکرات میں شریک تھے۔


