صحافی حسن رضا نے انکشاف کیا ہے کہ ایک منظم نیٹ ورک افغان شہریوں کو پانچ لاکھ روپے کے عوض جعلی پاکستانی پاسپورٹ فراہم کر رہا تھا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں گفتگو کرتے ہوئے حسن رضا نے بتایا کہ افغان باشندوں کے جعلی شناختی کارڈ بنانے کی تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ کم از کم 20 بروکرز اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہیں، جو نادرا اور پاسپورٹ امیگریشن کے کچھ افسران کے ساتھ مل کر یہ کام کر رہے تھے۔
ان کے مطابق یہ نیٹ ورک پانچ لاکھ روپے میں افغان شہریوں کا پاکستانی پاسپورٹ تیار کرواتا تھا، جبکہ صرف پاسپورٹ بنوانے کے لیے ڈھائی لاکھ روپے الگ سے وصول کیے جاتے تھے۔
حسن رضا نے بتایا کہ ماضی میں بھی افغان شہریوں کو جعلی شناختی کارڈ جاری ہونے کے معاملات سامنے آتے رہے ہیں، جس کے باعث 2023-24 میں فیصلہ کیا گیا کہ نادرا کی سربراہی اب ایک حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل کے سپرد کی جائے، کیونکہ یہ مسئلہ براہِ راست قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ چیئرمین نادرا نے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر تحقیقات کا آغاز کیا، جس کے نتیجے میں نادرا اور این سی سی آئی اے کے متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی گئی، اور اسی دوران یہ سنگین نیٹ ورک بے نقاب ہوا۔


