آئی ایس پی آر کے مطابق فتنہ الخوارج کے عناصر نے جنوبی وزیرستان میں کیڈٹ کالج وانا کو نشانہ بنایا۔فورسز نے بروقت اور مؤثر ردعمل سے حملے کو ناکام بنایا؛ دو حملہ آور ہلاک اور تین کالج کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہو کر انتظامی بلاک میں محصور ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق حملہ آوروں نے کالج کی بیرونی سیکیورٹی کو عبور کرنے کی کوشش کی، مگر فورسز کے چوکس اور پرعزم ردعمل نے ان کے منصوبے کو جلد ہی ناکام بنادیا۔
مایوسی کے عالم میں حملہ آوروں نے ایک گاڑی کو دھماکہ خیز مواد کے ساتھ مرکزی دروازے سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں مرکزی دروازہ شدید طور پر تباہ ہوا اور ملحقہ انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہماری افواج نے پیشہ ورانہ مہارت اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دراندازوں کو درست نشانہ بنایا۔
اس کارروائی میں دو حملہ آور ہلاک ہوگئے، جبکہ تین دہشت گرد کالج کے اندر داخل ہونے میں کامیاب رہے اور انہیں انتظامی بلاک میں گھیر لیا گیا ہے۔ اس کے بعد کلیئرنس آپریشنز کا آغاز کیا گیا جو جاری ہیں۔
آئی ایس پی آر نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ حملہ انڈین پراکسی فتنہ الخوارج کے عناصر نے کیا، اور کہا گیا ہے کہ کالج میں چھپے ہوئے دہشت گرد افغانستان میں موجود اپنے آقاؤں اور ہینڈلرز سے رابطے میں ہیں اور ہدایات وصول کر رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے ان دہشت گردوں کی یہ کارروائی اس دعوے کے برعکس ہے کہ افغان سرزمین پر ایسے گروپ موجود نہیں۔
بیان میں مزید انتباہ کیا گیا کہ فتنہ الخوارج کا یہ عمل 2014 میں آرمی پبلک سکول پشاور میں ہونے والے المناک واقعے کی نقالی کرنے کی کوشش معلوم ہوتا ہے، جس کا مقصد نوجوان طلبا و طالبات میں خوف و ہراس پھیلانا تھا جو معیاری تعلیم حاصل کر کے بہتر مستقبل کی طرف گامزن ہیں۔
آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے افغانستان میں موجود دہشت گردوں اور ان کی قیادت کے خلاف جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
حملہ آوروں کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشنز، سیکیورٹی فورسز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے وفاقی ایپکس کمیٹی برائے قومی ایکشن پلان کے تحت عزمِ استحکام وژن کے مطابق اپنی انسداد دہشت گردی مہم تیزی سے جاری رکھیں گے تاکہ غیر ملکی سرپرستی یافتہ دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کیا جا سکے۔


