یہ عناصر اسلام کے مقدس نام کو اپنے ذاتی اور ناپاک مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور پرامن دین کو دہشتگردی کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
معصوم انسانوں کا خون بہانا، خودکش حملے کرنا اور مساجد کو نشانہ بنانا نہ صرف اسلام کے اصولوں کے لاف ہے بلکہ انسانیت کے بھی خلاف ہے۔
افغان طالبان رجیم ایک طرف اماراتِ اسلامی کے اصولوں کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ہندوتوا نظریہ سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کے آفیشل اور نان آفیشل اکاؤنٹس مسلسل پاکستان کے خلاف دھمکیاں دیتے ہیں، اور بھارت میں ہونے والے حملوں کی مذمت کے باوجود پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات پر خاموش رہتے ہیں، جس سے ان کی بھارت سے وفاداری عیاں ہوتی ہے۔
اسلام امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے، جبکہ افغان رجیم اور فتنہ خوارج نفرت اور بربریت کے علمبردار ہیں۔ ان کا مکروہ چہرہ اب عالمی سطح پر واضح ہو چکا ہے۔


