امریکی کانگریس کی تازہ رپورٹ میں آپریشن سندور کی ناکامی اور معرکہ حق میں پاکستان کی فیصلہ کن کامیابی کے اعتراف نے بھارت میں سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے۔
عالمی سطح پر بھارتی پسپائی کا ذکر سامنے آتے ہی نئی دہلی میں صفِ ماتم بچھ گئی جبکہ بھارتی اپوزیشن نے وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگریس کی رپورٹ بھارتی بیانیے کے برعکس حقائق سامنے لاتی ہے۔
ان کے مطابق رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پہلگام میں کوئی دہشت گرد حملہ نہیں ہوا، اس کے باوجود بھارتی حکومت نے اسے جنگ کا جواز بنانے کی کوشش کی۔
جے رام رمیش نے کہا کہ امریکی رپورٹ صاف بتاتی ہے کہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کو میدان میں برتری حاصل ہوئی، جسے مودی حکومت مسلسل چھپاتی رہی۔
جے رام رمیش کے مطابق بھارتی شکست پر مودی کی مجرمانہ خاموشی عوام اور فوج دونوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کی جانب سے پہلگام واقعے کو انتہا پسند حملہ قرار دینا بھارتی سرکار کے جھوٹے بیانیے پر کاری ضرب ہے۔
کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ یہ رپورٹ بھارتی سفارتی وفد کی کارکردگی اور قابلیت پر بھی بڑے سوال اٹھاتی ہے کیونکہ وہ عالمی سطح پر بھارت کا مقدمہ درست انداز میں پیش کرنے میں ناکام رہا۔
بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس کی رپورٹ نے مودی حکومت کے تمام جھوٹ، مبالغہ آرائی اور منافقانہ مؤقف کو بے نقاب کر دیا ہے۔
عالمی سطح پر پہلے ہی تسلیم کیا جا چکا تھا کہ معرکہ حق میں بھارت کو پاکستانی ردعمل کے سامنے پسپائی اختیار کرنا پڑی۔ پاکستان نے 7 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے اور متعدد اہداف کو نشانہ بنا کر اپنی عسکری برتری منوائی، جسے اب عالمی دستاویزات بھی تقویت دے رہی ہیں۔
یہ صورتحال مودی حکومت کے لیے ایک بڑا سیاسی دھچکا ثابت ہو رہی ہے، جبکہ بھارت کے اندر اپوزیشن اسے مودی کی ناکام حکمتِ عملی اور غلط بیانی کا نتیجہ قرار دے رہی ہے۔


