اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں 100 جدید آئی ٹی مراکز قائم کرکے خطے میں ڈیجیٹل انقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے۔
پاکستان کی عسکری قیادت اور ڈی جی ایس سی او کی وژنری رہنمائی میں خطہ تیزی سے ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ رہا ہے اور جدید آئی ٹی ڈھانچے کا قیام ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو رہا ہے۔
ان منصوبوں سے مظفرآباد، باغ، بھمبر، ڈڈیال، کوٹلی، میرپور، راولاکوٹ اور ہجیرہ کے نوجوان بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

ایس سی او نے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس اور فری لانسنگ ہبز کے ذریعے نوجوانوں کو معاشی اور تکنیکی خود مختاری فراہم کی ہے۔ 49 دور دراز علاقوں میں قائم کیے گئے فری لانسنگ ہب نوجوانوں کے لیے روزگار، ہنر اور آن لائن مارکیٹ تک رسائی کے نئے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔
مظفرآباد میں پاکستان کے پہلے خواتین سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا قیام خواتین کے بااختیار ہونے کی اہم علامت بن گیا ہے جبکہ خصوصی افراد کے لیے فری لانسنگ ہب اور مفت خصوصی گاڑی کی فراہمی ایس سی او کی سماجی شمولیت کے عملی اقدامات ہیں۔

ان ٹیکنالوجی سینٹرز میں جدید سہولیات، تیز رفتار انٹرنیٹ اور 24 گھنٹے بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی گئی ہے جس کے باعث کام کا ماحول بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہو چکا ہے۔
آزاد کشمیر میں 400 سے زائد نوجوان براہِ راست ایس سی او کے ترقیاتی منصوبوں سے مستفید ہو رہے ہیں جبکہ 500 سے زیادہ فری لانسرز ملکی و بین الاقوامی سطح پر کام کرکے خود کفالت کی راہ پر گامزن ہیں اور قومی معیشت میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔
ایس سی او کے منصوبوں سے حاصل ہونے والی 20 ملین ڈالر کی آمدن پاکستان کی ڈیجیٹل خود انحصاری کے نئے دور کا اشارہ دے رہی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کی یہ پیش رفت نہ صرف خطے کے نوجوانوں کے لیے مواقع بڑھا رہی ہے بلکہ ملک کو عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ میں مزید مضبوط بنیاد فراہم کر رہی ہے۔


