تہران: ایران نے مشرقی صوبے جنوبی خراسان میں واقع اپنی اہم ترین سونے کی کان ’’شادان گولڈ مائن‘‘ میں ایک بڑا نیا ذخیرہ دریافت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ دریافت ملک کے سونے کے ثابت شدہ ذخائر میں نمایاں اضافہ قرار دی جا رہی ہے۔ وزارتِ صنعت، معدن و تجارت نے اس نئے ذخیرے کی باضابطہ توثیق کر دی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق نئی دریافت شدہ وین (Vein) میں 7.95 ملین ٹن آکسائیڈ گولڈ اور 53.1 ملین ٹن سلفائیڈ گولڈ موجود ہے، جن میں سے آکسائیڈ گولڈ عام طور پر نکالنے میں نسبتاً آسان اور کم خرچ ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس اضافے سے شادان گولڈ مائن کی استعداد اور اہمیت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ایران نے مجموعی قومی سونے کے ذخائر کی تفصیلات سرکاری طور پر ظاہر نہیں کیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں میں سونے کی خریداری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ ستمبر میں ایران کے مرکزی بینک کے گورنر محمدرضا فرزین نے بتایا تھا کہ 2023-24 میں ایران دنیا کے پانچ بڑے سونا خریدنے والے مرکزی بینکوں میں شامل رہا۔
مرکزی بینک کی عہدیدار یکٹا اشرفی کے مطابق سونے کے ذخائر میں یہ اضافہ بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود ملکی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ایران میں اس وقت 15 فعال سونے کی کانیں موجود ہیں، جن میں شمال مغرب میں واقع زرشوران مائن سب سے بڑی ہے۔


